Wednesday, May 16, 2018

Make A Choice




Don't let your grief, your sadness, your fear or your any sensory deprivation or perceptual isolation make you to forget your part in this world...Neither your sadistic attitude can change this world, nor this world can change your sadistic attitude, it is you who can make a choice to change and make your own world...
as Allah says in Quran
وَلَا تَنسَ نَصِيبَكَ مِنَ الدُّنْيَا
Do not forget your share of this world.
▬▬▬▬▬▬▬
Al-Quran 28:77

جیسا کہ اس آیت کے پچھلے حصے میں اللہ تعالٰی ارشاد فرماتے ہیں، کہ وَابْتَغِ فِيمَا آتَاكَ اللَّـهُ الدَّارَ الْآخِرَةَ جو کچھ تجھے الله نے دیا ہے اس سے آخرت کا گھر حاصل کر

مظلب اگر مال دیا ہے، تو پھر اُس کو اللہ کی محبت میں غریبوں اور مساکینوں اور گھر والوں پر خرچ کرو، اگر فراغت (فارغ وقت) دیا ہے، تو اُس فراغت کو اللہ کی یاد میں صَرف کر، اگر صحت دی ہے، تو اپنی صحت کو اللہ کے لئے صَرف کر، یہ سب کچھ اُس کے شکر میں کر تانکہ تجھے آخرت میں اس سے بہتر صلہ ملے، اگر ان چیزوں میں اللہ نے کچھ نہیں بھی دیا تو پھر بھی تو اُس پر صبر کر، کیونکہ خدا کی طرف سے آنے والے ہر غم کا صلہ بھی ہے اور اُس کا حصہ تیرے لئے آخرت میں چھوڑا گیا ہے، 

آگے اللہ تعالٰی ارشاد فرماتے ہیں، 
وَلَا تَنسَ نَصِيبَكَ مِنَ الدُّنْيَا
اور تُو اس دنیا میں سے اپنا حصہ لینا نہ بھول جانا۔

مظلب جو مال، صحت، فراغت، تجھے ملی ہے ، تُو اُن کو صرف اللہ کے لئے نہیں بلکہ خود کو بھی اُن دی گئی نعمتوں سے لُطف اندوز کر، مال کو اپنے اوپر بھی خرچ کر، صحت میں دوستوں یاروں، گھر والوں کے لئے وقت نکال اور گھوم پھر، فراغت میں کوئی صحت مندانہ activity کر لے، جیسا کہ کسی gym میں exercise کرنا، کرکٹ کھیلنا، دوستوں کے ساتھ گھومنا پھرنا۔۔۔ اور اگر یہ نعمتیں یا ان میں سے کوئی نعمت تجھے نہیں بھی ملی، تُو پھر بھی اپنے لئے کچھ وقت نکال کیونکہ کہ تیرے جسم کا تجھ پرحق ہے۔

جیسا کہ ایک حدیث میں رسول اللہ ﷺ نے عبداللہ بن عمرو بن عاصؓ کو نصیحت کی، کہ 
’’اے عبداللہ بن عمرو مجھے یہ بات پہنچی ہے کہ تو دن کو روزہ رکھتا اور رات بھر قیام کرتا ہے تو اس طرح نہ کر کیونکہ تیرے جسم کا بھی تجھ پر حق ہے اور تیری آنکھوں کا بھی تجھ پر حق ہے اور تیری بیوی کا بھی تجھ پر حق ہے تو روزہ بھی رکھ اور افطار بھی کر ہر مہینے میں سے تین دنوں کے روزے رکھ یہ زمانے کے روزوں کی طرح ہے میں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول ﷺ مجھے اس سے زیادہ کی طاقت ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ پھر تو حضرت داؤد علیہ السلام کے روزے رکھ وہ ایک دن روزہ رکھتے اور ایک دن افطار کرتے رھے

عبداللہ بن عمروؓ جب بوڑھے ہو گئے تو اپنے بڑھاپے کی وجہ سے اپنی پرانی routine برقرار نہیں رکھ سکے تو مشکل میں پڑ گئے، تو آپؓ نے فرمایا 
يَا لَيْتَنِي أَخَذْتُ بِالرُّخْصَةِ 
کاش کہ میں نے آپ ﷺ کی طرف سے دی گئی رخصت پر عمل کرلیا ہوتا۔‘‘

مظلب جوانی میں ہوش سے کام لیتا نہ کہ جوش سے۔۔۔ 

کتاب الصیام، صحیح مسلم

لہذا چاہے ہم مشکلات میں ہوں یا آسانیوں کے دور سے گزر رہے ہوں، چاہئے ہم غم میں ہوں یا خوشی میں، ہمیں اپنے لئے اُس اچھے یا بُرے دَور میں وقت نکالنا چاہئے، exercises, ہوں یا کوئی بھی healthy activity ہو، اُن میں اپنی contribution دینی چاہئے۔ یہ رُخصت اللہ تعالٰی کی دی گئی ہے، اس کو avail کرنا چاہئے۔ اور یہ سب صحت مند سرگرمیاں ہمارے لئے خدا نے پیدا کی ہیں تانکہ ہمارا ذہن ہر طرح کی کوفت سے بچا رہے، ہر طرح کی صحت مندانہ سرگرمیاں ہماری عمر میں اضافہ کرتی ہیں۔

قرآن میں اللہ کا ارشادِ گرامی ہے

مَا أَنزَلْنَا عَلَيْكَ الْقُرْآنَ لِتَشْقَىٰ 
ہم نے تم پر یہ قرآن اس لیے نہ اتارا کہ تم مشقت میں پڑے رہو۔

القرآن 20:2

No comments:

Post a Comment